Results 1 to 2 of 2

Thread: شارٹ ہینڈ، جاسوسی کا ایک ذریعہ Û”Û”Û”Û”Û” انجینئر رØ+Ù…ÛŒ Ù° فیصل

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    candel شارٹ ہینڈ، جاسوسی کا ایک ذریعہ Û”Û”Û”Û”Û” انجینئر رØ+Ù…ÛŒ Ù° فیصل

    شارٹ ہینڈ، جاسوسی کا ایک ذریعہ Û”Û”Û”Û”Û” انجینئر رØ+Ù…ÛŒ Ù° فیصل

    Short Hand Jasosi ka eik zariya.jpg
    جنگ ہمیشہ گولہ بارود اور ٹیکنالوجی Ú©ÛŒ مدد سے نہیں جیتی جاتی ،کئی دیگر عوامل دشمن Ú©ÛŒ فوج Ú©Ùˆ شکست دینے میں معاون بنتے ہیں۔دوسری جنگ عظیم Ú©Û’ دوران Ú©Ú†Ú¾ ایساہی کردار لندن میں مقیم جرمن خواتین Ù†Û’ بھی ادا کیا تھا۔ سائوتھ لندن Ú©Û’ علاقے ''ÚˆÚ†ÛŒ آف کارنوال اسٹیٹ‘‘ میں خواتین Ú©ÛŒ ایک بڑی تعداد ہالینڈ اور برطانیہ Ú©ÛŒ فوج Ú©Û’ لئے Ú©Ù¾Ú‘Û’ سینے اور سوئیٹر،نیک ٹائی اور موزے بنانے کا کام کیا کرتی تھیں۔ برطانیہ Ù†Û’ ریلوے سٹیشنوں Ú©Û’ قریب رہنے والی متعدد جرمن خواتین Ú©Ùˆ اپنا جاسوس بنا لیا تھا ۔جبکہ برطانیہ Ù†Û’ اپنی جاسوس خواتین بھی جرمنی بھیجی تھیں۔جنہوں Ù†Û’ اپنی جانیں خطرے میں ڈالتے ہوئے جرمن فوج Ú©ÛŒ نقل Ùˆ Ø+مل سے برطانیہ Ú©Ùˆ باخبر رکھا۔ان پیغامات Ú©Û’ لئے شارٹ ہینڈ کا استعمال کیا گیا۔
    شارٹ ہینڈ کا آغاز کب ہوا؟
    شارٹ ہینڈ کا آغازلگ بھگ 4ویں صدی میں ہوا۔ اس زمانے کا نسخہ یونان میں دریافت ہوا ہے۔ایک ماربل پر ملنے والی آڑی ترچھی لکیروں Ú©Ùˆ شارٹ ہینڈ Ú©ÛŒ زبان گردانتے ہوئے اسے ÚˆÛŒ Ú©ÙˆÚˆ کیا جا چکا ہے۔ اس Ú©Û’ چند عشروں بعد سیاہ فام غلام مارکوس ٹولئس ٹیرو Ù†Û’ بھی Ø+الات Ø+اضرہ Ú©Ùˆ شارٹ ہینڈ Ú©Û’ ذریعے Ù…Ø+فوظ کیا تھا۔ بعد ازاں ایک اور غلام فریڈ مین Ù†Û’ اس فن یا پیشے Ú©Ùˆ ترقی دی۔یوں ہم کہہ سکتے ہیں کہ یہ فن کئی ہزار برس پرانا ہے۔
    سٹینو گرافی کیا ہے؟
    یونانی زبان میں ''سٹینو‘‘ کا لفظ باریک ØŒ مختصر اور اشارہ Ú©Û’ معنوں میں مستعمل ہے۔ جبکہ ''گریفن‘‘ سے مراد لکھنا ہے۔یعنی اشاروں میں لکھنا۔ شارٹ ہینڈ جاننے والے Ú©Ùˆ اسٹنٹ،پی اے، یا پرسنل اسٹنٹ Ú©ÛŒ ملازمتیں یقینی طور پر مل جایا کرتی تھیں، سرکاری اداروں اور بڑے افسروں Ú©Û’ ساتھ کام کرنے والے Ù¾ÛŒ اے کا شارٹ ہینڈ سے واقف ہونا شرط اول ہوا کرتا تھا۔19ویں صدی میں شارٹ ہینڈ جاننا صØ+افیوں Ú©ÛŒ بنیادی ضرورت سمجھی جاتی تھی۔
    ماضی میں ''سٹینو گرافی‘‘ ایک اہم پیشہ ہوا کرتا تھا۔ اشارات کی زبان ہونے کے ناطے اسے ''شارٹ ہینڈ‘‘ اور شارٹ ہینڈ کو ابتدائی دور میں ''سسٹم گروٹ‘‘ بھی کہا جاتا تھا۔
    شارٹ ہینڈ میں کس طرØ+ پیغامات Ù„Ú©Ú¾Û’ جاتے تھے؟
    دوسری جنگ عظیم میں خواتین Ù†Û’ دشمن Ú©ÛŒ ناک Ú©Û’ نیچے بیٹھ کر تفصیلی پیغامات بھیجے تھے۔دشمن Ú©Ùˆ کانوں کان خبر نہ ہوئی۔ ایک ثقافتی جریدے Ú©ÛŒ بانی میلسا کیمرر Ù†Û’ سوئیٹر Ú©ÛŒ نٹنگ یا ریشم پر کڑھائی Ú©ÛŒ وضاØ+ت کرتے ہوئے کہا کہ
    '' سوئیٹر انگریزی Ø+رف'v‘ Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں تیار کئے جاتے ہیں۔تاہم ان میں فوج Ú©ÛŒ تعداد یا کوئی دوسرا پیغام چھپانا مشکل کام نہیں، اس Ú©Û’ لامØ+دود طریقے ہیں۔ اون میں چھپا ہوا پیغام سمجھنے Ú©Û’ لئے اتنی ہی مہارت درکار ہو گی۔پیغامات Ú©ÛŒ ÚˆÛŒ Ú©ÙˆÚˆÙ†Ú¯ Ú©Û’ لئے گارمنٹ شاپس سے لئے گئے یہ سوئیٹرز خفیہ ایجنٹ Ú©Ùˆ بھجوا دیئے جاتے تھے۔سوئیٹر میں اگر کوئی سوراخ یعنی گیپ آجاتا تو اس کا مطلب تھا کہ ریل کار گزر گئی۔جبکہ ڈبل سٹچ ''توپخانے ‘‘‘ کا Ú©ÙˆÚˆ ورڈ تھا۔امریکہ اور برطانیہ Ù†Û’ اسی لئے جنگوں Ú©Û’ دوران سوئیٹروں پر ڈیزائن بنانے پر مکمل پابندی عائد کر دی تھی، صرف سادہ سوئیٹر بنانے کا Ø+Ú©Ù… دیا گیا تھا‘‘۔
    ڈیزائن میں خفیہ پیغامات
    جنگی Ø+کمت عملی Ú©Û’ ماہرین کا کہنا ہے کہ سوئیٹر بننے والی سلائیوں Ú©ÛŒ مدد سے پیغام رسانی مشکل کام نہیں۔دوسری جنگ عظیم Ú©Û’ دوران جاسوس خواتین Ù†Û’ سوئیٹروں Ú©Û’ ڈیزائن میں تصاویر اور پیغامات بھی بھیجے تھے۔ ان جاسوس خواتین Ù†Û’ ریشم Ú©Û’ Ú©Ù¾Ú‘ÙˆÚº ،موزوں ØŒ Ù†Ú© ٹائیوں اور تسموں پر ملنے والے پیغامات Ú©ÛŒ مدد سے دوسری جنگ عظیم جیتنے میں مدد ملی Û” ان Ú©Û’ ڈیزائن گولی، بارود یا بم سے Ú©Ù… نہ تھے۔ کڑھائی کرنے والی سوئیاں یاسوئیڑ بننے Ú©ÛŒ سلائیاں ان Ú©Û’ ہتھیار تھے!ان Ú©ÛŒ نٹنگ Ú©Ùˆ مہارت سے ÚˆÛŒ Ú©ÙˆÚˆ کیا جاتا تھا۔ امریکہ اور برطانیہ Ù†Û’ جاسوس خواتین Ú©Û’ پیغامات Ú©Ùˆ ÚˆÛŒ Ú©ÙˆÚˆ کرنے Ú©Û’ لئے الگ شعبے بنا رکھے تھے۔ان میں سے بہت سی خواتین Ú©Ùˆ ''جنگی ہیروئین‘‘ کا خطاب بھی دیا گیا۔دونوں عالمی جنگوں میں یہ خفیہ طریق کار کسی Ø´Ú© Ú©Û’ بغیر استعمال ہوا۔ ایک مصنف لکھتا ہے کہ
    ''یہ جاسوس خواتین پوری دیدہ دلیری Ú©Û’ ساتھ آنکھوں میں دھول جھونکتے ہوئے دشمنوں Ú©ÛŒ رہنمائی کرتی رہیں‘‘۔کئی مرتبہ گارمنٹ شاپس والوں Ù†Û’ سمجھا کہ ڈیزائن میں غلطی ہو گئی ہے لیکن Ø+قیقت میں یہ بھی پیغامات ہوتے تھے۔
    جاسوس خواتین کن علاقوں میں بھرتی کی گئیں؟
    کسی بھی ملک Ú©ÛŒ فوجی نقل Ùˆ Ø+مل کا سب سے بڑا ذریعہ ریل گاڑیاں ہوا کرتی تھیں۔لہٰذا پہلی جنگ عظیم Ú©Û’ دوران ہالینڈاور برطانیہ Ú©Û’ خفیہ ایجنٹوں Ù†Û’ جرمنی Ú©Û’ ریلوے سٹیشنوں Ú©Û’ گرد رہنے والی عمر رسیدہ خواتین Ú©Ùˆ ''خرید‘‘ لیاتھا یعنی انہیں جاسوسی Ú©Û’ نیٹ ورک میں شامل کر لیاتھا۔ یہ خواتین اس قدر بوڑھی تھیں کہ ان پر Ø´Ú© Ú©ÛŒ گنجائش نہ تھی۔ یہی خواتین جرمن فوج Ú©ÛŒ نقل Ùˆ Ø+رکت سے آگاہ کرنے کا ذریعہ تھیں۔ریل گاڑیوں Ú©ÛŒ آمد Ùˆ رفت ان فارغ خواتین Ú©ÛŒ نظروں میں رہتی تھی۔لیکن Ù¾Ú©Ú‘ÛŒ جانی والی جاسوس خواتین یا تو اسی وقت قتل کر دی گئیں یا پھر انہیں پھانسی دے دی گئی۔
    برطانوی جاسوسہ فلس لاتور ڈائل
    Û”99سالہ برطانوی جاسوسہ فلس لاتور ڈائل آج بھی Ø+یات ہے، اس Ú©Û’ 135خفیہ پیغامات Ú©Û’ بغیرجرمن فوج Ú©Ùˆ شکست دینا ناممکن تھا ۔انہیں یکم مئی 1944Ø¡ Ú©Ùˆ جرمن فوج Ú©ÛŒ پیش قدمی روکنے کا ٹاسک دے کر خصوصی پیراشوٹ Ú©Û’ ذریعے نارمنڈی میں اتارا گیاتھا۔پلان کا Ú©ÙˆÚˆ نیم تھا ''سپیشل آپریشنز ایگزیکٹیو ‘‘ تھا۔وہ شہر Ú©ÛŒ گلیوں میں معصوم بچی Ú©ÛŒ طرØ+ گھومتی تھی، جرمن فوجیوں میں Ú¯Ú¾Ù„ مل جاتی، ان سے باتیں کرتی، اور کوئی نہ کوئی راز اگلوا لیتی۔ وہ 2ہزار سے زائد Ú©ÙˆÚˆ ورڈز Ú©ÛŒ مدد سے پیغامات بھجوایا کرتی تھی۔ جوتے Ú©Û’ تسموں پر بھی پیغامات بھیجتی، ایک مرتبہ جرمن ایجنٹ Ú©Û’ ہتھے Ú†Ú‘Ú¾ گئی، لیکن وہ Ú©ÙˆÚˆ ورڈز Ú©Ùˆ سمجھ نہ سکا یوں بچ نکلی۔ جنگ تھمنے Ú©Û’ بعد اسے اعزاز دیا گیا۔


    2gvsho3 - شارٹ ہینڈ، جاسوسی کا ایک ذریعہ Û”Û”Û”Û”Û”  انجینئر رØ+Ù…ÛŒ Ù° فیصل

  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: شارٹ ہینڈ، جاسوسی کا ایک ذریعہ Û”Û”Û”Û”Û” انجینئر رØ+Ù…ÛŒ Ù° فیصل

    2gvsho3 - شارٹ ہینڈ، جاسوسی کا ایک ذریعہ Û”Û”Û”Û”Û”  انجینئر رØ+Ù…ÛŒ Ù° فیصل

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •